سنتِ نبوی اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں
سوال
ریاض الجنہ میں نوافل کس طریقے سے ادا کیے جائیں؟ اور شدید ازدحام کی صورت میں شریعت کیا رہنمائی دیتی ہے؟
ریاض الجنہ کیا ہے؟
ریاض الجنہ مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ کے اندر واقع وہ مبارک حصہ ہے جو
منبری و بیتی من ریاض الجنۃ
میرا منبر اور میرا گھر جنت کے باغیچوں میں سے ایک باغیچہ ہے۔ (صحیح بخاری)
یہ جگہ نبی کریم ﷺ کے منبر اور حجرہ مبارکہ (روضۂ اقدس) کے درمیان ہے، جہاں نوافل ادا کرنا، دعا کرنا اور عبادت کرنا فضیلت والا عمل ہے۔
ریاض الجنہ میں نوافل کا طریقہ
پہنچنے پر سلام، استغفار اور درود شریف پڑھیں اورممکن ہو تو دو رکعت نفل نماز خشوع کے ساتھ ادا کریں۔ نیت “تحیة المسجد” یا “نفل مطلق” ہو سکتی ہے۔ نماز کے بعد اخلاص کے ساتھ دعا کریں۔
ازدحام (ہجوم) میں آداب
✅ کیا کرنا چاہیے
صبر اور نرمی اختیار کریں۔
اپنی باری کا انتظار کریں۔
کسی کو تکلیف دیے بغیر عبادت کریں۔
کمزور، بزرگ اور خواتین کا لحاظ کریں۔
❌ کیا نہیں کرنا چاہیے
دھکا دینا، چیخنا یا بدتمیزی کرنا۔
دوسروں کو ہٹا کر جگہ لینا۔
نماز کے دوران لوگوں کو تکلیف دینا۔
ریاض الجنہ میں فوٹو اور ویڈیو کا شوق رکھنا۔
شرعی اصول
رسول ﷺ نے فرمایا
مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ (صحیح بخاری)
اگر ریاض الجنہ میں نوافل کا موقع نہ ملے، تو مسجد نبوی میں کسی بھی جگہ نماز کا ثواب ہزار گنا ہے – اس لیے صبر اور خوش دلی سے عبادت کریں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں ریاض الجنہ کی قدر کرنے، نرمی اور صبر کے ساتھ عبادت کرنے، اور سنتِ نبوی پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔